گھر میں کام کرنے والی عورت کی کہانی تانیاکی کہانی۔ میرا تعلق بنگلہ دیش کے ایک قصبے سے سے ہے اور ہمارے کچھ رشتے دار انڈیا میں رہتے ہیں ہم دو یا تین سال کے بعد وہاں اُن سے ملنے کو جاتے ہیں اس سال بھی ہم دو سال کے بعد اپنے رشتے داروں کو ملنے کے لئے انڈیا گئے ۔ جنوری 15، 2017کو ہم اپنے گھر سے روانہ ہوئے سفر کافی لطف اندوز ہوتا ہے اور وہاں پہنچ کے اپنے کزنزسے خوب ہلا گلہ کرتے ہیں لیکن اس بار کچھ ایسا ہوا کہ جو پہلے کبی میرے ساتھ کبھی نہیں ہوا تھا میری عمر تقریبا 24 سال ہے جم جوائن کرنے کی وجہ سے میرے مسلز بہتر ہیں ہم شام کو سات بجے کے قریب اپنے رشتے داروں کے گھر تھے فریش ہو کے کھانا کھایا اور تھوڑی سی گپ شپ کے بعد سب سو گئے ۔ صبح سب نے اُٹھ کے ناشتہ کیا اور ہم سب قزنز تاش کھیلنے بیٹھ گئے تھوڑی دیر بعد باہر دروازے پہ دستک ہوئی میری کزن اُٹھ کے گئی اور پوچھا کون تو آواز آئی دیدی میں تانیا دروازہ کھولواُس نے دروازہ کھولا تو ایک ستائیس یا اٹھائیس سالہ لڑکی اندر داخل ہوئی اور میری کزن نے پوچھا تانیا اتنے دن سے کہاں غائب تھی کام پہ کیوں نہیں آئی تو وہ بولی دیدی گھر پے چھوٹا سا مسلہ تھا اس لئے نہیں آ سکی وہ دونوں آپس میں باتیں کر رہی تھی اور میری توجہ اُس پے ٹکی ہوئی تھی میرے کزن نے کہا کہاں کھو گئے ہو چال چلو میں نے کہاں کچھ نہیں بس ایسے ہی اور ہم پھر سے کھیلنے میں مصروف ہو گئے اور تانیا گھر کے کام کرنے لگی وہ جدھر جدھر کام کے لئے جاتی میری نظریں اُسی پے ٹکی ہوئی تھی میں نے آج تک کسی لڑکی یا عورت کو ایسے نہیں دیکھا تھا لیکن اس سے میری نظریں ہٹ ہی نہیں رہی تھی خیر اُس نے گھر کا سارا کام کیا اور بولی دیدی میں جا رہی ہوں تو میری کزن نے کہا کے اب چھوٹی نہ کرنا کیونکہ ہمارے گھر مہمان بھی آئے ہوئے ہیں تو وہ بولی جی دیدی اب چھوٹی نہیں کروں گی اور پھر وہ گھر سے باہر چلی گئی مجھ سے خود پے قابو پانا مشکل ہو رہا تھا اُس کے نکلتے ہی میں نے اپنے کزن سے کہا کے میں ابھی آیا اور اُٹھ کے باہر اُس کے پیچھے نکل گیا ۔ تانیا گلی میں جا رہی تھی میں اُس کے پیچھے چلنے لگا پھر وہ ایک دوکان پہ روک گئی اور میں اُس کے سامنے ایک سگریٹ شاپ تھی اُس پے چلا گیا اور وہاں کھڑے ہو کر اُسے ہی دیکھ رہا تھا دوکاندار بولا کیا چاہیئے بابو میں نے کہا ایک ڈائیٹ کوک دے دو اور اُس نے مجھے کوک دیا میں نے وہیں کھڑے ہو کے ڈائیٹ کوک پیا اتنے میں وہ وہاں سے چلی گئی بھر میں بھی گھر کی طرف چلا گیا گھر پہنچا تو میرا کزن پوچھنے لگا کہاں چلے گئے تھے اچانک کیا ہوا تبیت تو ٹھیک ہے تمہاری میں نے کہاں ہاں سب ٹھیک ہے گھبرانے کی کوئی بات نہیں بس ایسے ہی باہر چلا آیا ۔ پھر ہم سب گپ شپ میں مصروف ہو گئے اور شام کو میں نے اپنے کزن سے کہا آو باہر چلتے ہیں ہم دونوں گھر سے باہر گھومنے نکل آئے ہم ایک کافی شپ پے جا کے بیٹھ گئے میں نے اپنے کزن سے پوچھا کے صبح جو ہمارے گھر آئی تھی وہ کون ہے میرا کزن ہسنے لگا اور کہا کیا بات کہیں دل تو نہیں آ گیا اُس پے ۔ میں نے کہا ہاں یار بڑی مست چیز تھی کیا جسم ہے اُس کا اور کیا گانڈ ہے اُس کی میرا تو دل کر رہا تھا کے ابھی پکڑ کے اس کے اندر ڈال دوں ۔ میرا کزن پھر زورزور سے ہسنے لگا اور کہا کے یہ ایک سال سے ہمارے گھر میں کام کر رہی ہے اس کے پتی نے اسے چھوڑ دیا تھا اُس کے بعد وہ لوگوں کے گھر کام کر کے اپنا گزارہ کرتی ہےمیں نے پوچھا کیا خیال ہے ہاتھ آئے گی کے نہیں تو میرا کزن بولا کبھی ٹرئی نہیں کیا تم کوشش کر کے دیکھ لو۔ پھر ہم کچھ دیر کے بعد گھر واپس آ گئے اور رات کا کھانا سب نے اکھٹے بیٹھ کے کھایا پھر ہم موی دیکھنے بیٹھ گئے اور موی دیکھنے کے بعد ہم سب سو گئے مجھے صبح کا بے صبری سے انتظار تھا ساری رات میں اسی سوچ میں گم رہا کے کیا ایٹم ہے یار ایسے جسم والی لڑکی میں نے آج تک نہیں دیکھی کیا چوچو ہیں اُس کے کیا گانڈ ہے بہت مزہ آئے اگر یہ ہاتھ لگ جائے تو۔ خیر صبح ہوئی سب نے اُٹھ کے ناشتہ کیا اور پھر تھوڑی دیر بعد دروازے پے دستک ہوئی میں نے کہا میں دیکھتا ہوں میں نے جا کے دروازہ کھولا اور تانیا باہر کھڑی تھی میں نے کہا اندر آجاو اور وہ اندر آگئی اور کا کرنے لگ گئی وہ جھاڑو لگانے کے لئےسٹور روم میں گئی اور میں اُٹھ کے اُس کے پیچھے چلا گیا وہ زمیں پے بیٹھ کے صفائی کر رہی تھی اور اپنا قمیض اُوپر کیا ہوا تھااُس کی موٹی گانڈ مجھے صاف نظر آرہی تھی اُسے پتہ چل چکا تھا کے میں اُسے چھپ کے دیکھ رہا ہوں لیکن اُس نے مجھے اس کا احساس نہیں ہونے دیا اور کام کرتی رہی میرا کزن یونیورسٹی گیا ہوا تھا سارا کام ختم کرنے کے بعد وہ میری کزن سے کہنے لگی دیدی میری تبیت کچھ ٹھیک نہیں اگر کوئی مجھے گھر تک چھوڑ دیتا تو میری کزن بولی بھیا تو یونیورسٹی چلے گئے ہیں اب کون چھوڑ کے آئے تمہیں تو وہ بولی چلیں کوئی بات نہیں دیدی میں خود ہی چلی جاتی ہوں۔ پھر میری کزن نے کہا ٹھرو اور مجھے آواز دی اور کہا ساحل کیا تم تانیا کو اس کے گھر تک چھوڑآو گے اس کی تبیت ٹھیک نہیں میں نے کہا ہاں کوئی بات نہیں میں چھوڑ آتا ہوں میری کزن نے کہا تم پاپا کی بائیک لے جاو اور جلدی آ جانا چھوڑ کےمیں نے انکل کی بائیک نکالی اور اُس ساتھ بیٹھا کے چل پڑی اور میں نے پوچھا تانیا کدھر کو جانا ہے اور وہ بولی جدھر کو تم اُس دن کوک پینے گئے تھے اُس طرف یعنی اُسے سب پتہ تھا میں چلتا گیا پھر ایک گلی کی طرف اُس نے اشارہ کیا کے اس طرف میں اُس گلی میں لے گیا اور اُس نے کہا بس میرا گھر آ گیا اور بولی اندر آ جائیں آپ بھی میں نے کہا نہیں میں چلتا ہوں گھر والے میرا انظار کر رہے ہوں گے تو وہ بولی آ جائیں پانی پی کے چلے جانا تو میں اُس کے ساتھ اندر چلا گیا گھر میں اور کوئی بھی نہیں تھا میں نے پوچھا کیا تم اکیلی رہتی ہو اور وہ بولی ہاں میں اکیلی رہتی ہو اُس نے مجھے بیٹھنے کو کہا اور بولی میں بس دو منٹ میں کپڑے بدل کے آئی اور پھر وہ سامنے والے کمرے میں چلی گئی اُس کمرے کا دروازہ نہیں تھا بس کپڑے کا پردہ لگا ہوا تھا میں نے سوچا کے اچھا موقع ہے تانیا کو بغیر کپڑوں کے دیکھنے کا میں آہستہ سےاُٹھا اور پردے کے پاس چلا گیا میں نے بج تھوڑا سا پردہ ہٹا کے دیکھا تو میرے خوش اُڑ گئے تانیا نے سارے کپڑے اُتارے ہوئے تھے اور وہ اپنے جسم پہ ہاتھ پھیر رہی تھی اور اُس کے منہ سے ہلکی ہلکی آواز آ رہی تھی آہ آہ آہ ۔ میں یہ سب دیکھ کے خود کو سنبھال نہ پایا اور جلدی سے اندر چلا گیا ۔ وہ مجھے اندر دیکھ کے بلکل بھی خیران نہ ہوئی جیسے وہ چاہتی ہی یہ تھی میں جلدی سے اُس کے پاس گیا اور اُس کو کمر سے پکڑ لیامیرالنڈ ایک دم سے کھڑا ہو گیا اور میں نے پینٹ کی زیپ کھول دی اب میرا لنڈ اُس کی گانڈ سے لگ رہا تھا اور بس دل کر رہا تھا کے ابھی اس کی گانڈ میں اپنا لنڈ ڈال دوں میں نے اُس کے سارے جسم پے ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا اور پھر اپنے سارے کپڑے بھی اُتار دیےمیں نے اُسے گھوڑی بنا لیا اور اپنا لنڈ اُس کی چوت پہ رکھ دیا اور ایک جھٹکے سے پورا لنڈ اُس کی میں گس گیا اُس کی آوازیں آنے لگی آہ ہائے آہ ہائےآہ میں زور زور سے جھٹکے مار رہا تھا اور وہ چلا رہی تھی کچھ دیر بعد مجھے لگا کے بس اب لنڈ سے منی نکلنے والہ ہے تو میں نے اپنا لنڈ باہر نکالا اور اُس کی گانڈ پہ منی نکال دیا۔ پھر میں نے کپڑے پہنے اور گھر چلا آیا اُس دن کے بعد میں ہر روز اُس کے گھر جا کے اُس کی چودئی کرنے لگا ایک ماہ بعد جب گھر والوں نے کہا کے تیاری کر لو ہم دو دن بعد گھر واپس جا رہے ہیں تو میں ایک دم سے گھبرا گیا لیکن جانا تو تھا ہی گھر والوں کے ساتھ خیر میں نے جانے سے پہلے اپنے کزن کو کہا میرے لئے کوئی نوکری ڈونڈ دو میں ادھر آ کے کام کرنا چاہتا ہوں تو اُس نے کہا جونہی کوئی نوکری ملے گی وہ اُسے بتا دے گا آنے کے پندرہ دن بعد کزن کی کال آئی کے تمہاری نوکری کا انتظام ہو گیا ہے اگر کرنا چاہتے ہو تو آ جاو ۔ میں نے سب گھر والوں کو بھی اس کے لئے رازی کر لیا اورانڈیا جاب کرنے کا کہہ کے چلا گیا اب میں ادھر کام بھی کر رہا ہوں اور تانیا کے مزے بھی لے رہا ہوں ۔
handsome boy hn 18 years ka girls contact me 03063972373
ReplyDeleteHard on bed. Sexy n hot aunties with nice figures may contact for big dick in their tight pussy. Contact 0324-4401805 in Lahore only.
ReplyDelete